پاکستان میں ہر 1منٹ موٹر سائیکل حادثہ ہو رہا، سیکرٹری ایمرجنسی سروسز
لاہور (کر ائم رپو رٹر)سیکرٹری ایمرجنسی سروسز، ڈاکٹر رضوان نصیر نے روڈ ٹریفک حادثات کے متاثرین کی یاد میں عالمی دن کی مناسبت سے منعقدہ تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ہر ایک منٹ میں موٹر سائیکل حادثہ ہو رہا ہے۔ ریسکیو 1122اب تک 54 لاکھ سے زائد حادثات کے متاثرین کو 47 لاکھ روڈ ٹریفک حادثات میں ریسکیو کر چکا جبکہ سال 2005سے ابتک 53،852 افراد جاں بحق ہو چکے روڈ ٹریفک حادثات کی یاد میں عالمی دن کے حوالے سے تقریب کا انعقاد ریسکیو کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر، لاہور شمع چوک فیروز پور روڈ پر جس میں سول سوسائٹی، موٹر بائیکرز اور والنٹئیرز کمیونٹی ایمرجنسی ریسپانس ٹیمز نے ریسکیو آفسران بمعہ اسٹاف کے ہمراہ حادثات کے شکار لوگوں کیلئے دعاکی اور فوت شدگان کی یاد میں شمیں جلائیں اور ٹریفک حادثات سے بچاؤ کیلئے آگاہی واک کی۔جس کا مقصد عوام الناس میں روڈ ٹریفک حادثات میں کمی کے لیے شعور اجاگر کرنا تھا۔تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری ایمرجنسی سروسز، ڈاکٹر رضوان نصیر نے کہا کہ پاکستان میں ہر منٹ میں ایک موٹر بائیک ٹریفک حادثہ پیش آتا ہے اور افسوسناک بات یہ ہے کہ ان حادثات میں سب سے زیادہ گھر کے کفیل اور ذمہ دار افراد متاثر ہوتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب میں گزشتہ برسوں کے اعداد و شمار انتہائی تشویشناک ہیں، سال 2023 میں 420,387 حادثات میں 3,967 افراد جاں بحق ہوئے، 2024 میں 467,561 حادثات میں 4,139 افرادجبکہ سال 2025 میں اب تک 427,071 حادثات میں 4,201 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ڈاکٹر رضوان نصیر نے کہا کہ روڈ سیفٹی کوئی نعرہ نہیں بلکہ ایک روزانہ کی ذمہ داری ہے جو خاندانوں کو عمر بھر کے دکھ سے بچا سکتی ہے،مضبوط لیکن ہلکے ہیلمٹ کا استعمال کریں جو بصارت و سماعت کو متاثر نہ کرے اور ہیلمٹ کے اسٹریپ لازمی بند کریں کیونکہ بغیر اسٹریپ کا ہیلمٹ حادثے کے دوران اتر جاتا ہے اور اپنی افادیت کھو دیتا ہے، جبکہ خواتین کا ایک سائیڈ بیٹھنا اور لٹکتے ملبوسات بھی جان لیوا ثابت ہو سکتے ہیں۔ ڈاکٹر رضوان نصیر نے شہریوں پر زور دیا کہ موٹر سائیکل ہمیشہ 50 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلائیں، بائیں لین استعمال کریں، دورانِ ڈرائیونگ موبائل فون کا استعمال نہ کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ زندگی، معذوری یا موت! فیصلہ ہمارا اپنا ہوتا ہے، لہٰذاہم سب مل کر حادثات سے محفوظ معاشرے کے قیام کے لیے ریسکیو 1122 کا ساتھ دیں اور ٹریفک قوانین پر عمل کریں۔