بی آئی ایس پی قصور خواتین کی تذلیل کا گڑھ بن گیا
قصور(خالد نواز خان سے )بینظیرانکم سپورٹ پروگرام سہولت سینٹرضلع کونسل ہال قصورمیں غریب‘بیوہ‘نادارخواتین کیساتھ تذلیل کی جارہی ہیں اورعملے کا غریب خواتین کیساتھ زیادتی معمول بن گیا‘خواتین کو گھنٹوں گھنٹو ں باہربٹھادیاجاتاہے‘عملہ کمروں میں بیٹھ کر گپے لگانے اورموبائل فون کے استعمال میں مصروف دکھائی دیتاہے جس پر میڈیاکی ٹیم نے اس حوالے سے موقف لیناچاہاتو بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کے انچارج اعجازنے موقف دینا سے انکار کردیا اورجبکہ سٹاف سے موقف لینے کی کوشش کی گئی تو سٹاف نے میڈیاکی ٹیم کو دھمکیاں لگائی کہ ہمارے کیخلاف جتنی مرضی خبریں لگالو ہماراکوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔ حالانکہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کی خصوصی ہدایات ہیں کہ بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کے دفتر اور سہولت سینٹروں میں خواتین کو سمیں دی جائیں تاکہ ڈیوائس پر کرپشن کاخاتمہ ہوسکے اور خواتین سکون کیساتھ گھربیٹھے ان کی رقوم انکے سم اکاؤنٹس میں جمع ہوجائیں تاکہ اُن کو آسانی سے بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کی رقم مل سکے۔بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کا عملہ ڈیوائس کمپنیوں کیساتھ ملاہواہے جوکہ غریب خواتین سے 2500روپے لیکر ہرخواتین کو پیسے دیئے جارہے ہیں‘ڈیوائس والے چاہتے ہیں کہ سم خواتین کو جلدایشوزنہ تاکہ وہ اپنی اجارہ داری کرتے رہے اور دوسری طرف تمام ڈیوائسوں والوں نے ایکا کیاہواہے‘کسی کی ڈیوائس نورپورمیں چل رہی ہے توکسی کی مصطفی آبادللیانی‘ قصورشہرمیں چل رہی ہیں جس کی وجہ سے خواتین ذلیل وخوارہونے کیساتھ ساتھ بھاری رقوم بھی دینے پر مجبورہوجاتی ہیں‘مختلف ڈیوائس والوں نے اپنے ٹاؤٹ مافیا رکشہ ڈرائیورز اورخواتین ٹاؤٹ رکھی ہوئی ہیں جن کیساتھ ملی بھگت کرکے خواتین سے رقم بٹوری جاتی ہیں‘ا ندھیرنگری چوپٹ راج کوئی پوچھنے والانہیں۔ وزیراعظم‘چیئرمین بینظیرانکم سپورٹ پروگرام‘وزیراعلیٰ پنجاب ودیگر متعلقہ اعلیٰ حکام سے غریب خواتین کا پُرزورمطالبہ ہے کہ ہمیں فوری طورپرسمیں ایشوکی جائے اورقصورمیں دو‘تین جگہوں پر سینٹرزبنائے جائیں تاکہ ہمیں فوری سمیں مل سکے اورڈیوائس کرپشن مافیاکاخاتمہ کیاجائے۔