ٹیچر کی جانب سے طالبات کو مبینہ ہراساں کرنے کا انکشاف
ٹنڈوجام (رپورٹ محمد شریف) ٹنڈو جام سندھ زرعی یونیورسٹی کے ٹیچر کی جانب سے طالبات کو مبینہ ہراساں کرنے کا نیا معاملہ سامنے آ گیا تفصیلات کے مطابق سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کی فیکلٹی کراپ پروٹیکشن فیکلٹی کے 2024 ویں بیچ کے 49 طلبہ اور طالبات نے یونیورسٹی انتظامیہ کو درخواست دائر کی ہے جس میں مبینہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ ٹیچر طالبات کو ہراساں کر رہا ہےطلباء کی جانب سے ایسوسی ایٹ پروفیسر شوکت ابراہیم ابڑو پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا گیاہے معاملے کی تحقیقات کے بعد یونیور سٹی انتظامیہ نے تین طالبات اور ایک طالب علم کو کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کے لیے نوٹس جاری کیے ہیں انتظامیہ نے ہراساں کرنے کے الزام میں آئے ٹیچر شوکت ابراہیم ابڑو کو بھی کمیٹی کے سامنے پیش ہو کر وضاحت پیش کرنے کا نوٹس جاری کیا ہے ہراسمنٹ کمیٹی کے چیئرمین پروفیسر اعجاز کونہارو
ٹیچر کے خلاف کل 49 طلبہ نے شکایت درج کروائی تھی جس کے بعد ان میں سے 4 کو سنگین الزامات کے باعث کمیٹی کے سامنے طلب کیا گیا ہے ہراساں کرنے کے الزام میں آئےٹیچر کو بھی طلب کر لیا گیا ہے۔ سب کے بیانات سننے کے بعد انصاف کے تقاضوں کے مطابق فیصلہ کریں گےہراساں کرنے کا الزام لگنے والے ٹیچر نے اپنے طالب علم علی شان آرائیں پر دفتر کے اندر دھمکیاں دینے اور نازیبابول بولنے کا الزام لگایا ہے ٹیچر شوکت ابڑو اور طالب علم علی شان آرائیں کو 4 دسمبر کو ڈسپلنری کمیٹی کے سامنے طلب کیا گیا ہے