انتظامیہ کی ملی بھگت غیر قانونی ہاوسنگ کالونیوں کی بھر مار
کوٹ رادھاکشن (جاوید اقبال باقر ) کوٹ رادھاکشن شہر اور مضافاتی علاقوں میں بغیر منظوری کالونیاں تیزی سے فروغ پانے لگیں۔ شہریوں کو سستے پلاٹس کا جھانسہ دے کر لوٹنے کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے۔ چھانگا مانگا روڈ ۔قصور روڈ، کلارک آباد روڈ، ظفرکے روڈ پر جگہ جگہ بغیر اجازت تعمیر ہونے والی غیر قانونی ہاؤسنگ اسکیموں نے انتظامیہ کی کارکردگی پر سنجیدہ سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔متاثرہ شہریوں کا کہنا ہے کہ لینڈ مافیا اشتہارات اور میٹھی باتوں کے ذریعے لاکھوں روپے بٹور کر غائب ہو جاتا ہے، جبکہ نہ تو پلاٹ حوالہ کیے جاتے ہیں اور نہ ہی اسکیمیں کسی قانونی یا ترقیاتی معیار پر پوری اترتی ہیں۔معتبر زرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کے موضح کلارک آباد میں صوبائی حکومت کے رقبہ پر بھی لینڈ مافیا کی جانب سے متعلقہ تحصیلدار میاں امجد اور حلقہ پٹواری فہد ملک کی ملی بھگت سے دن بدن غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں میں اضافہ ہو رہا ہے دوسری جانب اسٹنٹ کمشنر کوٹ رادھا کشن اور تحصیل کونسل کے متعلقہ افسران کی خاموشی نے شہریوں کی پریشانیوں میں مزید اضافہ کر دیا ہے ۔وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایات کے باوجود تحصیل کوٹ رادھا کشن میں غیر قانونی ہاؤسنگ اسکیموں کے خلاف کارروائیاں تاحال کاغذوں تک محدود ہیں اور ان غیر قانونی اسکیموں کی رجسٹری اور انتقالات کا اندراج دھڑلے سے جاری ہے۔ تاہم جب اس سلسلے میں جب ڈپٹی کمشنر قصور سے بات کی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ آئندہ ہفتے ان تمام ان لیگل ہاؤسنگ اسکیموں کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن شروع کیا جائے گا اور ان میں ملوث افسران کے خلاف بھی بلا تفریق سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔شہریوں نے وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کمشنر لاہور ڈویثرن ،اور دیگر افسران سے مطالبہ کیا ہے کہ لینڈ مافیا اور ان کی سرپرستی کرنے والے افسران کے خلاف فوری اور موثر ایکشن لیا جائے تاکہ لوگوں کی عمر بھر کی جمع پونجی محفوظ بنائی جا سکے۔